کبھی آپ نے سوچا ہے کیا کہ آپ میں بہت سارے خوبیاں ہونے کے باوجود آپ ہردلعزیز نہیں ہیں۔آپ بااختیار ہیں ، باحوصلہ ہیں اور بااعتبار بھی ہیں لیکن لوگ آپ سے پھر بھی قریب نہیں ہوتے ہیں جتنے آپ کے مقابلے میں دوسرے لوگوں سے زیادہ قریب ہوتے ہیں۔کیا کبھی آپ نے سوچا کہ اس کی کیا وجہ ہو سکتی ہے؟ کہیں آپ تنک مزاج تو نہیں ہیں جسے آپ اپنی حاضر جوابی سمجھتے ہوں۔ایک بار خود اپنا محاسبہ کریں تو آپ کو سمجھ آئے گا کہ آپ میں ایک “با“ کی کمی ہے اور وہ ہے “باظرف“۔عموما دیکھا گیا ہے کہ جن لوگوں کے پاس اختیارات ہوتے ہیں ان کی یہ سوچ ہوتی ہے کہ چونکہ ہم بااختیار ہیں اس لیے لوگ ہم سے بنا کر ہی رکھیں گے۔یہ سودا اتنا سماتا ہے ذہن میں کہ بھول جاتے ہی جاتے ہیں کہ عزت دینے والی ذات اللہ تعالی کی ہے ۔ یہ بھی ممکن ہے کہ ذمہ داریوں کی وجہ سے ذہن الجھا ہوا رہتا ہو اور جسکی وجہ سے خوش اخلاقی رخصت ہو گئی ہو۔اگر تھوڑی سی کوشش کی جائے تو آپ بھی خشک مزاج سے خوش مزاج بن سکتے ہیں۔
لوگوں کی چھوٹی چھوٹی غلطیوں کو درگزر کرنے کی کوشش کریں۔
اگر کوئی آپ پر تنقید کرے تو بات کو شگفتہ انداز میں لیکر ہلکے پھلکے انداز میں جواب دیں اور یہ ضروری بھی نہیں ہے کہ جواب دیا ہی جائے ۔کبھی کبھی کسی کی جا و بےجا تنقید کے جواب میں ایک ہلکی سی مسکراہٹ یا ہنسی وہ کام کر جاتی ہے جو تیر نہیں کر سکتا ہے۔
لوہے کو لوہے سے کاٹنے کی بات انسانی رویوں پر صادق نہیں آسکتی ہے۔
دوسروں کی خوشیوں میں خوش رہنا سیکھیں ۔
کبھی یہ نہ سوچیں کہ اللہ تعالی نے انہیں ان کی اوقات سے بڑھ کر دیا ہے ۔
ایسی سوچ بھی گناہ ہے اوریہ صرف خود انسان کو پریشان رکھ سکتی ہے ،دوسروں پر اسکا کچھ اثر نہیں ہونا ہے۔یاد رکھیں وقت سے پہلے اور نصیب سے زیادہ کسی کے لیے بھی نہیں ہے۔
اگر آپ نے محنت کرکے دنیا میں کچھ مقام بنایا ہے تو کوشش کریں کہ آخرت میں اس سے بھی اونچا مقام ملے اور یہ مقام اللہ کے بندوں کے ساتھ صلہ رحمی کے بغیر ممکن ہی نہیں ہے۔
اگر آپ دین سے قریب نہیں ہیں تو کوشش کرکے دین سے قربت حاصل کریں ۔دنیا میں جتنا وقت آپ جس کام پر لگاتے ہیں اسکا پھل آپکو اسی حساب سے ملتا ہے اور کبھی نہیں بھی ملتا ہے ۔لیکن اگر آپ اپنا وقت دین سے قربت حاصل کرنے میں صرف کرینگے تو اسکا اجر اللہ تعالی آپکو ضرور دے گا۔دنیا میں بھی اور آخرت میں بھی۔
تو پھر آج سے ہی شروعات کریں اپنی شخصیت میں بدلاؤ لانے کی ۔ درگزر کی ایک چھوٹی سی عادت آپکی شخصیت میں چار چاند لگا دے گی۔