ایک سائنسی تحقیق کے مطابق موٹاپے کا شکار لوگوں میں کھانے کی خوشبو سونگھنے کی صلاحیت دوسرے لوگوں کے مقابلے میں زیادہ ہوتی ہے۔
یہ رپورٹ کیمیکل سینسیز نامی سائنسی جریدے میں شائع ہوئی ہے۔
برطانیہ کی پورٹ سمتھ یونیورسٹی میں محققین کا کہنا ہے کہ ان کے بنیادی مطالعے سے یہ بھی معلوم ہوتا ہے کہ بعض لوگوں کو پتلا رہنے کے لیے مشقت کیوں کرنی پڑتی ہے۔
برطانیہ میں نوجوانوں کی ایک چوتھائی آبادی اوبیسٹی یا موٹاپے کا شکار ہے اور ڈاکٹروں کو خدشہ ہے کہ مستقبل میں اس تعداد میں اضافہ ہوگا۔
ماہرین کے مطابق بہت زیادہ کھانا اور کم ورزش کرنا موٹاپے کی ایک بڑی وجہ ہے لیکن سائنسدان یہ معلوم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں کہ وہ بنیادی وجوہات کیا ہیں جن کی وجہ سے وزن بڑھتا ہے۔
اسی لیے ڈاکٹر لورینزو سٹیفورڈ اور ان کی ٹیم نے یہ معلوم کرنے کی کوشش کی کہ کیا موٹاپے کا تعلق اس بات سے ہوسکتا ہے کہ فربہ لوگوں میں کھانے کی خوشبوسونگھنے کی صلاحیت زیادہ ہوتی ہے یعنی کیا ان میں سونگھنے کی حس زیادہ طاقتور ہوتی ہے۔
تحقیق سے یہ بات سامنے آئی کہ لوگ جب بھوکے ہوں، اس کے مقابلے میں کھانا کھانے کے بعد کھانے کی خوشبو کو بہتر طور پر سونگھ پاتے ہیں۔سائنسدانوں کو فی الحال اس کی وجہ معلوم نہیں ہے لیکن ڈاکٹر سٹیفورڈ کا خیال ہے کہ اس کی وجہ ایک ایسا قدرتی نظام ہوسکتا ہے جس کا مقصد انسان کوضرورت سے زیادہ کھانے سے روکنا ہو۔
ڈاکٹر سٹیفورڈ کا ماننا ہے کہ چونکہ موٹے لوگوں کو کھانے کی خوشبو زیادہ تیز آتی ہے، لہذا وہ خود کو روک نہیں پاتے حالانکہ ان کا پیٹ بھر چکا ہوتا ہے۔
بی بی سی